لاکھوں حسین سامنے آئیں بھی تو کیا
آنکھوں کو سی لیا ھے تمھیں دیکھنے کے بعد........!!!!!!!
مرشد ہمارا خواب محبت بکھر گیا
مرشد وہ ایک شخص بھی بدل گیا...


خدا نصیب کرے___ان کو خوشیاں..!!
جو ہم کو___________اداس رکهتے ہیں..!!
بہت تڑپاۓ گی درد جدائی تم کو
ہمارا کیا! ہم تو مر جائیں گے
ایک الگ ہی مراسم تھا اس کا مجھ سے
وہ مجھ سے روٹھتا تو خود سے روٹھ جاتا تھا
وہ روٹھ گیا ہم سے اس لیے نظریں نہیں ملائیں ہم نے۔
یہ ہماری حیا تھی اور وہ اسے ہمارا غرور سمجھ بیٹھا۔
خود کو ڈانٹوں گا ساری باتوں پر
نہ جانے کس بات پر خفا ہو تم
بدل دیا ہم نے ناراض ہونے کا طریقہ
روٹھنے کی بجاۓ اب ذرا سا مسکرا دیتے ہیں
تم خفا ہو گئے تو کوئی خوشی نہ رہے گی۔
تیرے بنا چراغوں میں روشنی نہ رہے گی۔
کیا کہیں کیا گزری دل پر میرے پری۔
زندہ تو رہیں گیں مگر زندگی نہ رہے گی۔
ابھی بھی وقت ہے لوٹ آؤ
یقین مانو
بن تیرے جینا سیکھ لیا تو بہت پچھتاؤ گئے آپ
آپ کے لہجے سے یوں لگا ہمیں
آپ ہمارے روٹھنے سے راضی ہیں
لوگوں کی نظر میں تو اک بنده ہی روٹھا ہے
لیکن میری تو ساری دنیا ہی ناراض ہے
کون کہتا ہے وہ مجھ سے بچھڑ کر خوش ہے
ذرا اس کے سامنے میرا نام لے کر تو دیکھو
چلو تم کہتے ہو تو چلے جاتے ہیں اس دنیا سے صاحب
ویسے بھی تمھیں ناراض دیکھ کر ہمیں جینا اچھا نہیں لگتا
جاتے ہوئے بات بھی نہ کی اس نے ناراض کچھ یوں تھا
ہم اس کو بھلا نہ سکے پیار کچھ یوں تھا
توں لاکھ خفا سہی مگر اتنا تو دیکھ
کوئی ٹوٹ گیا ہے تیرے روٹھ جانے سے
اسے کوئی فرق نہیں پڑتا اب صاحب
میں نے ناراض ہو کر بھی دیکھا ہے
تو ناراض نہ رہا کر واسطہ ہے تجھے خدا کا
تجھے خوش دیکھ کر ہم اپنے غم بھول بھول جاتے ہیں
اس سے پہلے کہ جان جاۓ
اس سے کہو کہ مان جاۓ
روٹھا نہ کرو ہم سے دل کی دھڑکنیں بڑھ جاتی ہیں
دل تو آپ کے نام کر ہی چکے ہیں اک جان ہے وہ بھی نکل جاتی ہے
یوں تو بہت اداس تھا وہ مجھ سے روٹھ کر
میں نے منانا چاہا تو نخرے میں آگیا
کوئی تعلق پوچھے__تو بتا دینا__

دو جسموں میں__ایک جان بستی ہے__
لوگ کہتے ہیں حوریں جنت میں ہیں
تو سچ بتاؤ _____ تم یہاں کیسے!!
دکھ تمہارے چھوڑ جانے کا نہیں
تکلیف تم سے کی گئ محبّت کی ہے 
جن سے تم مل کر غرورکرتے ہو
وه ہم سےملنے کوترستے ہیں
کسی کی معصو م ہنسی کےپیچھے درد کو محسو س تو کر
سنا ہے لو گ ہنس ہنس کر خودکو سزا دیتےہیں
یہ شکایت نہیں___تجربہ ہے صاحب،،،،!!!
قدر والوں کی___کوئی قدر نہیں ہوتی،،
0 Comments